Published On: Sun, Sep 8th, 2013

پاکستان سمیت دنیا بھرمیں مذہبی جماعتوں نے یوم تحفظ ختم نبوت منایا

Share This
Tags

اسلام ٹائمز۔ 38 سال قبل ذوالفقار علی بھٹو کے دورِ اقتدار میں پارلیمنٹ میں لاہوری و قادیانی مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دئیے جانے کے حوالے سے ملک بھر میں ’’یومِ تحفظ ختمِ نبوت‘‘ منایا گیا۔ متحدہ تحریک ختمِ نبوت کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے دفتر میں آمدہ اطلاعات کے مطابق برطانیہ، جرمنی، کینڈا، ڈنمارک، اٹلی اور کئی دیگر مغربی ممالک میں بھی تقریبات    منعقد ہوئیں۔ تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور خطباء نے اس کو موضوع بنایا اور عالمی سطح پر توہین رسالت قانون کے خلاف مہم کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

مجلس احرارِ اسلام پاکستان، عالمی مجلس تحفظ ختمِ نبوت، انٹر نیشنل ختمِ نبوت موومنٹ اور دیگر کئی جماعتوں نے ’’یومِ تحفظ ختمِ نبوت‘‘ کی اپیل کر رکھی تھی۔ مجلس احرارِ اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختمِ نبوت کے قائدین اور رہنماؤں سید عطاء المہیمن بخاری نے چنیوٹ، عبداللطیف خالد چیمہ، سید محمد کفیل بخاری اور قاری محمد یوسف احرار نے لاہور، مولانا محمد مغیرہ نے چناب نگر، مفتی عطاءالرحمن قریشی اور مولانا محمد احتشام الحق معاویہ نے کراچی، حافظ محمد اسماعیل نے ٹوبہ ٹیک سنگھ، قاری محمد اصغر عثمانی نے جھنگ، مولانا تنویر الحسن نے تلہ گنگ، مولانا عبدالرحمن نے راولپنڈی، مولانا محمدصفدر عباس اور مولانا منظور احمد نے چیچہ وطنی، مولانا فقیر اللہ رحمانی نے رحیم یار خان اور دیگر رہنماؤں نے مختلف مقامات پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم نے ایک طویل اور صبر آزما جدوجہد کے بعد 7 ستمبر 1974ء کو بڑی کامیابی حاصل کی اور پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا اور کسی ایک ایم این اے نے بھی اس قرار داد سے اختلاف نہیں کیا تھا۔

اِن رہنماؤں نے کہا کہ رمشا مسیح کیس یا کسی بھی بہانے سے قانون توہین رسالت کے خلاف مہم کا ہر سطح پر مقابلہ کیا جائے گا اور نگران سیٹ اپ یا کسی چور دروازے سے قوم نگران وزیر اعظم کے لئے عاصمہ جہانگیر کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی، احرار رہنماؤں، ختمِ نبوت کے مبلغین، علماء کرام اور خُطباء عظام نے اپنے خطبات میں کہا کہ ایوان صدر کی بالکونیوں میں قادیانی کثرت سے موجود ہیں، وفاقی وزیر داخلہ عبدالرحمن ملک نے چند ہفتے پہلے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل جیسے اہم عہدے پر انور ورک نامی سکہ بند قادیانی کو مسلط کیا ہے۔

لندن سے آمدہ اطلاعات کے مطابق متحدہ مجلس عمل تحفظ ختمِ نبوت کی اپیل پر پورے برطانیہ میں تمام مکاتب فکر نے ’’یومِ تحفظ ختمِ نبوت‘‘ منایا۔ ختمِ نبوت اکیڈمی لندن میں ایک بڑا سیمینار منعقد ہوا، اس سے عبدالرحمن باوا، مولانا سہیل باوا اور دیگر مقررین نے خطاب کیا اور مطالبہ کیا کہ یو این او قادیانیوں کو اسلام کا ٹائٹل استعمال کرنے سے روکے، متحدہ تحریک ختمِ نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے قائدین مولانا زاہد الراشدی نے گوجرانوالہ، مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے چنیوٹ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، مولانا عبدالرؤف فاروقی، مرزا محمد ایوب بیگ اور رانا محمد شفیق خاں پسروری نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قادیانیوں کے مذہبی عقائد کے ساتھ ساتھ ان کا سیاسی تعاقب کرنے کی ضرورت ہے۔

مقررین نے کہا کہ قادیانی بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے خلاف لابنگ اور سازشوں میں مصروف ہیں۔ متحدہ تحریک ختمِ نبوت رابطہ کمیٹی کے کنونیئر عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی فوج اور مختلف اداروں میں ایک ہزار سے زائد پاکستانی قادیانی موجود ہیں، موجودہ پیپلز پارٹی اپنے بانی ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کے تحفظ ختمِ نبوت کے کردار سے غداری کر رہی ہے بھٹو نے کہا تھا کہ ’’قادیانی پاکستان میں وہی حیثیت حاصل کرنا چاہتے ہیں جو یہودیوں کو امریکہ میں حاصل ہے۔‘‘

دریں اثنا جے یو آئی کی اپیل پر بھی ملک بھر آج یوم ختم نبوت منایا گیا۔ مساجد میں علماء اور خطباء نے عقیدہ ختم نبوت پر روشنی ڈالی گئی۔ اس موقع پر ایک قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ7 ستمبر کو یوم ختم نبوت حکومتی سطح پر منایا جائے۔ جامع مسجد رحمانیہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور جامعہ رحمانیہ کے ناظم اعلی مولانا محمد امجد خان نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ایمان کی اساس اور بنیاد ہے اس کے بغیر کوئی عبادت قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی ختم نبوت کی ترمیم سمیت اسلامی دفعات کے خلاف سازشیں عروج پر لیکن جے یو آئی علماء اور عوام کے ساتھ مل کر ایسی ہر سازشوں کا مقابلہ کریں گے۔

http://www.islamtimes.org/vdcb9fb80rhb9ap.kvur.html

About the Author

Leave a comment

XHTML: You can use these html tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>

*